حجاب پہننے پر مسلم طالبات کو ’چمبل کے ڈاکو‘ کہتے ہوئے نمبرات کاٹنے کی دھمکی دی گئی، اسکول انتظامیہ کی غنڈہ گردی کے خلاف سرپرستوں کا زبردست احتجاج (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) راجستھان کے پیپر قصبہ میں ریاستی حکومت کے زیر انتظام ایک اسکول نے مبینہ طور پر مسلم طالبات کو حجاب پہننے سے روک دیا، جس پر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ طالبات کے سرپرستوں نے اسکول حکام سے ملاقات کرکے ان کے رویہ کے خلاف اعتراض کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حجابی طالبات کو اسکول انتظامیہ نے مبینہ طور پر دھمکی دی تھی کہ اگر وہ اسکول کے احاطے میں حجاب پہن کر آئیں گی تو ان کے نشانات کم کردیئے جائیں گے۔

اس معاملہ سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ویڈیو میں سرپرستوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ “یہ بہت غلط حرکت ہے کہ آپ طالبات کو حجاب پہننے پر نمبرات کم کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں‘‘۔

اس واقعہ کا ایک اور ویڈیو جس میں طالبات کو الزام عائد کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’ان کے ٹیچر حجاب پہننے پر انہیں “چمبل کے ڈاکو” کہہ رہے ہیں۔ وہ ہمیں متنبہ کرتے رہتے ہیں کہ اسکول میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر آپ حجاب پہننا جاری رکھیں گے تو آپ کے نمبر کاٹ دیے جائیں گے‘۔

اس دوران اسکول کے پرنسپل نے بتایا کہ انہوں نے صرف لڑکیوں کو حکومت کے مقرر کردہ اسکول ڈریس کوڈ میں آنے کے لیے کہا ہے۔ کچھ دن پہلے وزیر تعلیم مدن دلاور نے بھی کہا تھا کہ ریاستی حکومت کا تمام سرکاری اسکولوں میں ایک مقررہ ڈریس کوڈ ہے اور طلباء کو صرف مقررہ ڈریس کوڈ میں اسکول آنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں