حیدرآباد (دکن فائلز) غزہ سمیت فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کیلئے آج دنیا بھر میں جمعۃ الوداع کے موقع پر ’یوم القدس‘ منایا جارہا ہے۔
ہر سال جمعۃ الوداع کو منائے جانے والے یوم القدس پر اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک میں صیہونی بربریت کے خلاف بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا جاتا ہے، جس کے پیش نظر کئی ممالک میں سیکوریٹی بڑھادی گئی۔
آج دنیا بھر میں جمعۃ الوداع کے موقع پر ارض فلسطین کی بازیابی کیلئے یوم القدس منایا جاتا ہے۔ اسی کے تحت پوری دنیا کے مسلمان رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے موقع پر مسجد اقصیٰ کی بازیابی کے لئےخصوصی دعائیں کرتے ہیں اور کئی ممالک میں پرامن احتجاج بھی کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ کا جمعۃالوداع اسرائیل کی شیطانیت اور غزہ میں صیہونی بربریت کی انتہائی کی وجہ سے نہایت جذباتی ماحول میں منایا جائے گا۔ آج دنیا بھر کی تمام مساجد میں مسجد اقصیٰ کی بازیابی کیلئے دعائیں کی جائیں گی۔
واضحی رہے کہ یوم القدس کا آغاز 1989 میں ایران کے اس وقت کے روحانی پیشوا آیت اللہ خمینی نے کیا تھا۔یوم القدس کے موقع پر دنیا بھر میں ریلیاں نکالی جاتی ہیں جبکہ اس موقع پر ایک بڑی ریلی فلسطین میں بھی نکالی جاتی ہے۔ اس سال کے حالات کی بناء پر یہ امکان ہے کہ مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ متعدد یورپی ممالک جیسے برطانیہ ، فرانس ، اٹلی ، اسپین ، پرتگال ، ڈنمارک ، سویڈن ، ہالینڈ، جرمنی اور دیگر ممالک میں بھی پر امن ریلیاں نکالی جائیں اور اہل غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے۔ امریکہ سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ وہاں کے متعدد اہم شہریوں میں فلسطین کے کاز کی حمایت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں کی بھی بڑی تعداد آسکتی ہے۔ نیو یارک اور واشنگٹن میں اس تعلق سے خصوصی اجازت لینے کی بات بھی سامنے آئی ہے۔