حجاب سے اتنی نفرت کیوں؟ حجابی مسلم لڑکی کو کراٹے کلاس سے باہر نکال دیا گیا

حیدرآباد (دکن فائلز) کناڈا میں حجاب کے خلاف ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے جس سوشل میڈیا پر حجاب دشمن عناصر کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کیوبک انسانی حقوق کمیشن نے 12 سالہ مسلم لڑکی کو حجاب پہننے کی وجہ سے کراٹے کلاس سے باہر نکالنے کے معاملے میں تصفیہ کیلئے لڑکی کی معرفت 13 ہزار ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیشن کے مطابق مدعی علیہ نے ناانصافی اور امتیازی سلوک کا سامنا کیا، حالانکہ اس کے والدین اب بھی اس بات سے فکر مند ہیں کہ اس تنازعہ کا ان کی بیٹی کے ذہن پر کیا اثر پڑے گا۔ یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب مانٹیریل کے ’ کراٹے آٹو ڈیفنس لامارے نے بچی سے کہا کہ اسے اس وقت تک کلاس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک وہ حجاب نہیں اتار دیتی۔
کراٹے کوچ نے اپنے فیصلہ کو یہ کہتے ہوئے صحیح ٹہرانے کی کوشش کی کہ’مارشل آرٹ کے فلسفہ کے مطابق تمام طلبا کو یکساں یونیفارم زیب تن کرنا ضروری ہے‘۔ اس کے بعد بلند حوصلہ و ایمانی جذبہ سے سرشار مسلم لڑکی نے کوچ کی بات نہ مانتے ہوئے گھر لوٹ گئی لیکن اپنا حجاب نہیں اتارا۔ کناڈائی مسلم خواتین کونسل نے بھی اس حرکت کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ کناڈا میں کراٹے کی تنظیم اور عالمی کراٹے فیڈریشن نے حجاب پہننے کی اجازت دی ہے۔ اس معاملے میں انسانی حقوق کمیشن نے 13 ہزار ڈالر کے تصفیہ کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں