بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خلاف متنازعہ ریمارکس کرنے پر اترپردیش پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ڈاسنا دیوی مندر کے سربراہ یتی نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
13 جولائی کو یتی نرسنگھانند نے گاندھی جی پر متنازعہ تبصرے کیا تھا جس کے بعد گذشتہ جمعرات کو غازی آباد ضلع کے مسوری پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 153 اے اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق یتی نرسگھناناد کا ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ ’مہاتما گاندھی، ایک کروڑ ہندوؤں کے قتل کےلیے ذمہ دار تھے‘۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ویڈیو میں یتی نرسنگھانند نے بابائے قوم سے متعلق متعدد تضحیک آمیز اور توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا ہے، جس سے معاشرے میں امن اور قانون کی حکمرانی میں خلل پڑ سکتا ہے۔
سخت ہندوتوا وادی و متنازعہ سوامی کی جانب سے گاندھی جی کو گالی دینے کا ایک ویڈلیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور گاندھی جی کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔
واضح رہے کہ متنازعہ سوامی یتی نے مسلمانوں کے خلاف متعدد مرتبہ اشتعال انگیز تقاریر کی ہیں۔ وہیں کچھ روز قبل نرسنگھانند نے ہریدوار میں ایک ویڈیو کے ذریعہ جاری اپنے پیام میں کہا تھا کہ وہ اپنی عوامی زندگی چھوڑ رہا ہے اور وہ نئی زندگی شروع ہو رہا ہے۔ اس نے اپنی پرانی زندگی کی غلطیوں پر معافی بھی مانگی تھی۔
عوام کی جانب سے نفرت پھیلانے والے متنازعہ سوامی کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔