حیدرآباد میں ڈینگی کے کیسز میں بے تحاشہ اضافہ، ہسپتالوں میں وائرل فیور کے مریضوں کا ہجوم

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے حیدرآباد میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ڈینگو اور وائرل بخار کے کیسز میں شدید اضافہ دیکھا گیا۔ حیدرآباد میں لوگ بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی، بخار اور گلے کی خراش جیسی علامات میں مبتلا ہیں۔ مریض مخصوص علامات کے ساتھ پرائیویٹ نرسنگ ہومز، کلینک کے علاوہ عثمانیہ ہاسپٹل، فیور ہاسپٹل، گاندھی ہاسپٹل اور بستی دواخانوں سے رجوع ہورہے ہیں جس میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

محکمہ صحت ڈائریکٹر ڈاکٹر بی رویندر نائک نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عثمانیہ دواخانہ اور گاندھی ہاسپٹل کے او پی ڈی میں روزانہ 15 سو تا دو ہزار مریض رجوع ہورہے ہیں۔ اسی طرح نمس میں روزانہ تقریباً 650 مریض رجسٹرڈ ہورہے ہیں۔ اسی طرح فیور ہاسپٹل میں بھی مریضوں کی تعداد میں گذشتہ کچھ دنوں کے دوران اضافہ درج کیا جارہا ہے۔

ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ گریٹر حیدرآباد میں صرف 9 دنوں میں ڈینگو کے 731 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق جون اور اگست کے درمیان تلنگانہ میں کل 4395 ڈینگی پازیٹو کیسز رجسٹر ہوئے ہیں جن میں سے 85 فیصد تا 90 فیصد مریضوں کا تعلق حیدرآباد سے بتایا گیا۔ اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حالات کتنے خراب ہیں۔ وہیں ماہ اگست میں اب تک صرف حیدرآباد میں کل 1751 ڈینگو پازیٹو کیسز کی اطلاع ہے جبکہ رنگاریڈی اور میڑچل-ملکاجگری سے مزید 310 اور 399 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈینگی کی وجہ سے کم از کم پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

جی ایچ ایم سی کی جانب سے مچھروں کی روک تھام کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں اور آلودہ پانی اور کھانے پینے کی اشیاء کے حوالے سے واٹر بورڈ اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں