حیدرآباد (دکن فائلز) آسام اسمبلی میں مسلم ارکان کےلئے جمعہ کی نماز کا وقفہ ختم کرنے کے بعد ملک بھر میں وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ خود این ڈی اے اتحادی جماعت جے ڈی یو نے آسام حکومت کے فیصلہ کی مذمت کی۔ نتیش کمار کی پارٹی کے رہنما نیرج کمار نے کہا کہ ’مذہبی عقائد پر حملہ کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے‘۔
असम के मुख्यमंत्री सस्ती लोकप्रियता हासिल करने एवं “योगी का चाइनीज़ वर्जन” बनने के प्रयास में जानबुझकर मुसलमानों को परेशान करने वाले कृत्य करते रहते है। BJP के लोगों ने नफ़रत फैलाने, मोदी-शाह का ध्यान आकृष्ट करने एवं समाज में धुर्वीकरण करने के लिए मुसलमान भाइयों को सॉफ्ट टारगेट… pic.twitter.com/tVue9mXoY9
— Tejashwi Yadav (@yadavtejashwi) August 30, 2024
وہیں بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے ہیمنت بسوا شرما پر سستی شہرت کےلئے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے آسم اسمبلی میں جمعہ کی نماز کےلئے مسلم ارکان اسمبلی کے وقفہ کو ختم کرنے پر ہیمنت بسوا شرما کو ’یوگی کا چینی ورژن‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سستی مقبولیت حاصل کرنے اور یوگی کا چینی ورژن بننے کی کوشش میں، آسام کے وزیراعلیٰ جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگوں نے نفرت پھیلانے کے لیے مسلم بھائیوں کو ایک سافٹ ٹارگٹ بنا رکھا ہے۔ انہوں نے ہندوتوا طاقتوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ ’جب تک ہم یہاں ہیں، کوئی بھی مسلمانوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتا‘۔