حیدرآباد (دکن فائلز) شہر حیدرآباد میں اب عام لوگوں کو ڈی جے کے ہنگامہ سے نجات مل جائے گی۔ سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے حیدرآباد میں ڈی جے پر پابندی عائد کردی۔ حالیہ دنوں میں مذہبی جلوسوں اور پروگرامز کے دوران حد سے زیادہ صوتی آلودگی پھیلانے والے ڈی جے کے استعمال میں کافی اضافہ ہوگیا تھا جس سے ہر کوئی پریشان تھا تاہم اب پولیس کمشنر نے اس کے خلاف فیصلہ کرلیا ہے۔ سی وی آنند نے ڈی جے پر پابندی کے احکامات جاری کردئے۔
کچھ دنوںسے ڈائل 100 کے ذریعہ بھی ڈی جے کے خلاف کئی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ سٹی سی پی سی وی آنند نے حال ہی میں بنجارہ ہلز کے کمانڈ کنٹرول روم میں ڈی جے معاملہ پر ایک گول میز اجلاس منعقد کیا تھا۔ اس میٹنگ میں جی ایچ ایم سی کمشنر امراپالی، حیدرآباد کلکٹر اندیپ دوریشیٹی اور مختلف جماعتوں کے عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سی وی آنند نے ایک تفصیلی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران ڈی جے کے استعمال سے بڑے پیمانہ پر قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اب کسی بھی مذہبی جلسوں یا جلوسوں میں ڈی جے کا استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔ وہیں ساؤنڈ سسٹم کو بھی ایک محدود حد تک کی اجازت دی گئی ہے۔ مذہبی جلسوں میں آتشیں اسلحہ سے فائرنگ بھی ممنوع ہے۔ اگر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو انہیں جیل بھیجا جائے گا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
پولیس کمشنر نے بتایا کہ ساؤنڈ سسٹم لگانے کے لیے پولیس کلیئرنس ضروری ہوگا، چار زونز میں ساؤنڈ سسٹم لگانے کے لیے ڈیسیبل مقرر کیے گئے ہیں۔ عوام کی جانب سے پولیس کمشنر کی ستائش کی جارہی ہے۔