تلنگانہ کے وزیر کے ٹی آر نے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم مودی پر سخت تنقید کی۔ وہ دہلی کے دورے پر ہیں اور آج وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی۔ انہوں نے دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں محکمہ دفاع کی جہاں جہاں زمینیں ہیں وہاں ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ لیز اراضی کو جی ایچ ایم سی کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ وہ نو سال سے مرکز سے مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن وہ راضی نہیں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی 31 کلومیٹر میٹرو ریل کی توسیع کے لیے بھی مرکز کو تجاویز دی گئی ہیں۔ انہوں نے مرکز سے تلنگانہ کی مدد کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ مرکز سے کوئی مدد نہیں ملے گی لیکن وہ وہ سی ایم کے سی آر کے حکم پر دہلی آئے اور وزراء سے ملاقات کی۔ انہوں نے میٹرو اور ایم ایم ٹی ایس کے توسیعی منصوبوں میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے تعاون نہیں کیا جاتا ہے تو تلنگانہ کے عوام بھی مرکزی حکومت کے رویہ سے واقف ہوں گے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی ملک کے مسائل حل نہیں کرسکتیں۔ اگر نریندر مودی کو وزیر اعظم کے طور پر ایک اور موقع ملا تو وہ دارالحکومت گجرات لے جائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ زیادہ تر فنڈ بی جے پی کے زیر اقتدار علاقوں کو دیا جاتا ہے۔
کے ٹی آر نے پٹنہ میں بہار کے سی ایم نتیش کمار کی قیادت میں اپوزیشن کی میٹنگ کا بھی جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اس میٹنگ سے دور ہے۔ کانگریس اور بی جے پی ایک ہیں۔ کے ٹی آر نے مودی کو ملک کا سب سے کمزور وزیر اعظم قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی دور میں مہنگائی، سلنڈر کی قیمتوں اور قرضوں میں اضافہ ہوا ہے۔
