راجستھان کی مسجد میں آگ لگانے کے الزام‌ میں بی جے پی رہنما گرفتار، شرپسندوں کے گروہ نے مسلم مخالف نعرے لگاتے ہوئے مسجد پر حملہ کردیا تھا

(دکن فائلز ڈاٹ کام) راجستھان میں الور کے بہادر پور میں گذشتہ 20 جون کو ایک مسجد میں مبینہ طور پر آتشزنی کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے بی جے پی کے مقامی رہنما سمیت چار افراد کو گرفتار کرلیا۔
مسجد میں آگ لگانے کے واقعہ کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی جس میں متعدد مقامی افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ ملزمین پر غیر قانونی اجتماع، مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا، جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو مجروح کرنا، املاک کو نقصان پہنچانا، امن و امان کی خلاف ورزی پر اکسانا، دھمکیاں دینا اور جان بوجھ کر توہین کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد ملزمین میں رمن گلاٹی، بھاویک جوشی، رگھویر سینی، منوہر لال سینی، گردھاری لال جوشی، اوتار سردار، رتن سینی، بابولال سینی، خوشی گجر، برہما منی، سبھاش، کیلاش، پرمود اور منوہر شامل ہیں۔ ملزم رمن گلاٹی بی جے پی کے الور ڈویژن کا سابق ذیلی ضلعی سربراہ ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ منگل ظہر کی نماز کے بعد مقامی ہندوؤں پر مشتمل ایک ہجوم نے مبینہ طور پر مسجد کو آگ لگا دی اور شرپسند افراد نے مسجد کی کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ آتشزنی کے واقعہ میں جانماز و دیگر اشیا جلکر خاکستر ہوگئیں۔ اطلاعات کے مطابق مسجد پر حملہ کرتے ہوئے حملہ آور جئے شری رام کے علاوہ مسلم مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں