مسلم پرسنل لا بورڈ کا ہنگامہ اجلاس: وزیراعظم مودی کی حمایت کے بعد یکساں سیول کوڈ معاملہ پر بورڈ کی جانب سے قانونی پہلوؤں پر غور کیا گیا

وزیراعظم نریندر مودی نے کل بھوپال میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کھل کر یکساں سول کوڈ کی حمایت کی جس کے بعد کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے ہنگامہ اجلاس طلب کیا گیا جس میں یکساں سول کوڈ سے متعلق معاملہ پر غور کیا گیا۔
مسلم لاء بورڈ کی کا ہنگامہ و انتہائی اہم اجلاس تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہا جس میں پی ایم مودی کے ریمارکس کے علاوہ یو سی سی کے قانونی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں بورڈ سے وابستہ وکلا بھی موجود تھے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ہنگامی اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ’یکساں سول کوڈ کے تعلق سے ایک مسودہ تیار کیا جائے گا اور بورڈ کی جانب سے لا کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کا وقت مانگیں گے اور بورڈ اپنا مسودہ لا کمیشن کو سونپ دے گا۔
یکساں سول کوڈ پر وزیر اعظم مودی کے بیان کے بعد مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منعقدہ ہنگامی اجلاس میں تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہیں یو سی سی پر واعظم مودی کے بیان پر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ مسائل سے توجہ ہٹانے کوشش کررہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کل بھوپال میں خطاب کرتے ہوئے یو سی سی پر اپنا سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ آئین میں بھی تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق کا ذکر کیا گیا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خوشامد و ووٹ بینک کی سیاست کا راستہ نہیں اپنائے گی اور الزام لگایا کہ اپوزیشن مسلم کمیونٹی کو گمراہ کرنے اور مشتعل کرنے کے لئے یو سی سی کے مسئلہ کو استعمال کررہی ہے۔
بورڈ کی جانب سے ابھی تک اس معاملہ کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں