تلنگانہ ہائیکورٹ نے اپنی تاریخ میں پہلی بار تلگو زبان میں فیصلہ جاری کیا ہے۔ اراضی تنازعہ کیس میں عدالت نے تلگو میں فیصلہ صادر کیا۔
اطلاعات کے مطابق تلنگانہ ہائی کورٹ کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔ پہلی بار تلگو میں فیصلہ جاری کیا گیا۔ سکندرآباد میں دو بھائیوں کے درمیان جائیداد کے ایک تنازعہ کے معاملہ میں پہلی بار تلگو میں فیصلہ سنایا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ فروری میں کیرالہ ہائی کورٹ نے بھی پہلی بار ملیالم میں ایک فیصلہ جاری کیا تھا۔ اس تناظر میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے بھی 44 صفحات پر مشتمل فیصلہ تلگو زبان میں جاری کیا۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے اپنے اہم فیصلوں کا علاقائی زبانوں میں ترجمہ کو آن لائن کیا ہے۔
جسٹس پی نوین راؤ اور جسٹس ناگیش بھیمپاکا پر مشتمل ہائی کورٹ کی بنچ نے انگریزی میں الگ سے اپنا فیصلہ جاری کیا اور تلگو ورژن کو منسلک کیا۔ واضح کیا گیا ہے کہ اگر تلگو میں کوئی ٹائپوگرافیکل غلطیاں ہیں تو ان کا انگریزی ورژن سے موازنہ کیا جائے۔ بنچ نے کہا کہ فریقین کی سہولت کے لیے تلگو میں فیصلہ سنایا گیا۔
سکندرآباد کے مچا بولرام میں 4 ایکڑ اراضی کے تعلق سے کے چندرا ریڈی اور کے متیم ریڈی کے درمیان تنازعہ چل رہا تھا۔ اگرچہ زمین ان کی والدہ کے نام تھی لیکن ان کی زندگی میں تقسیم نہیں ہوئی لیکن ان کی موت نے تنازعہ کو جنم دیا جبکہ چندرا ریڈی نے کہا کہ اسے پوری زمین اپنی والدہ کی لکھی ہوئی وصیت کے ذریعے حاصل ہوئی، وہیں متیم ریڈی نے سول کورٹ میں چیلنج کیا کہ ایسی کوئی وصیت نہیں ہے اور آدھی زمین ان کی ہے۔
سول کورٹ نے فیصلہ دیا کہ چندرا ریڈی کی طرف سے جمع کرائی گئی وصیت قابل اعتبار نہیں تھی اور اس کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
Load/Hide Comments