سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مسلم دنیا سراپا احتجاج، امریکہ و یوروپی یونین نے بھی اشتعال انگیزی کی مذمت کی

سویڈن میں ایک بار پھر کلام پاک کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد دنیا بھر میں اس کی مذمت کی گئی بلکہ بعض مقامات پر اس کے خلاف احتجاج بھی ہوا۔ امریکہ، سعودی عرب، پاکستان، ترکی و دیگر ممالک کے علاوہ یوروپی یونین نے اس تعلق سے بیانات جاری کئے ہیں جبکہ عراق اور ترکی میں اس کے خلاف احتجاج بھی ہوا ہے۔

ایران میں سویڈش سفارتخانے کے باہر قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ سویڈن میں اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے پر ایران میں سویڈش سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ سویڈش سفارتخانے کے باہر ہونے والے احتجاج کے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے کو سخت سزا دی جائے۔ مقدس عقائد کی توہین کی اجازت نہیں دینگے ، سخت ردعمل ہوگا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں سویڈش ناظم الامور کو طلب کرلیا۔

وہیں سویڈن میں اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن کریم کی بےحرمتی کے واقعے کے خلاف عراق کے دارالحکومت بغداد میں سویڈش سفارتخانے پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی ناپاک جسارت پر او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ اجلاس میں گھناؤنے فعل کے خلاف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اجلاس میں ضروری اقدامات سے متعلق اجتماعی موقف اپنایا جائے گا۔ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس اگلے ہفتے طلب کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ یورپی یونین کی جانب سے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قرآن مجید کی بے حرمتی اشتعال انگیز فعل ہے۔ یورپی یونین کی جانب سے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی مذمت کی گئی ہے، یورپی یونین کا کہنا ہے کہ قرآن مجید کی بے حرمتی اشتعال انگیز فعل ہے، وقت آ گیا ہے کہ باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے لیے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔ یورپی یونین نے کہا کہ سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی جارحانہ عمل اور اشتعال انگیز فعل ہے، مذہب، عقیدے اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے کھڑے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں