کے سی آر حکومت کرپشن میں ملوث، آئندہ انتخابات میں بی آر ایس اور کانگریس کا ریاست سے صفایا کردیا جائے گا، تلنگانہ کے ورنگل میں مودی کا خطاب

وزیراعظم مودی نے کہا کہ مرکز نے گزشتہ 9 سالوں میں تلنگانہ کی ترقی کے لیے انتھک محنت کی ہے۔ وزیراعظم مودی آج تلنگانہ میں چھ ہزار ایک سو کروڑ روپئے کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ہنمکنڈہ میں بی جے پی کی جانب سے منعقدہ وجئے سنکلپ جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مودی نے اپنی تقریب کا آغاز تلگو زبان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ورنگل آکر خوش ہیں اور پہلے وہ بی جے پی کارکن کی حیثیت سے ورنگل آئے تھے۔ انہوں نے ورنگل کو جن سنگھ کا گڑھ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے 2021 کے بلدیاتی انتخابات میں صرف ٹریلر دکھایا تھا اور اب آئندہ انتخابات میں بی آر ایس اور کانگریس کا صفایا کردیا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کے سی آر حکومت بدعنوانی میں پوری طرح ملوث ہے۔ کے سی آر حکومت نے تلنگانہ میں بدعنوانی کو پروان چڑھایا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کو بدعنوان ترین حکومت قرار دیا۔
مودی نے کے سی آر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حکومت نے صرف 4 کام کیے ہیں، صبح و شام مودی اور مرکزی حکومت کو گالی دینا، اقتدار کو ایک خاندان کے حوالے کرنا اور یہ ثابت کرنا کہ وہ تلنگانہ کے مالک ہیں۔ مودی نے کے سی آر حکومت کو بدعنوان حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی بدعنوانی دہلی تک بھی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا خاندان گھوٹالوں میں پھنسا ہوا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تلنگانہ کے ہنمکنڈہ میں 6 ہزار ایک سو کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ آرٹس کالج گراونڈ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور کنیکٹی وٹی کو بہتر کرنے کو اولین ترجیح دیتی ہے کیونکہ یہ آتم نربھر بھارت کے حصول میں وسیع پیمانے پر تعاون فراہم کرتا ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ گزشتہ 9 برس کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں کافی رفتار آئی ہے، جناب مودی نے کہا کہ متعدد ایسے پروجیکٹس، تلنگانہ سے ہوکر گزر رہے ہیں۔ انھوں نے دوہرایا کہ مرکزی حکومت تمام ریاستوں کی ترقی کے تئیں پوری طرح عہد بستہ ہے۔
اس موقع پر سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ آج جن شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، اُس سے ریاست کے پسماندہ علاقوں کی ترقی میں مدد ملے گی اور یہ کنیکٹی وٹی خاص طور پر صنعتی راہداریوں اور خصوصی اقتصادی زون کے رابطے کو بہتر بنائے گا۔ اِس سے پہلے وزیر اعظم حیدر آباد میں حکیم پیٹ ہوائی اڈے سے ایک خصوصی طیارہ کے ذریعے ہنمکنڈہ پہنچے۔
وزیر اعظم نے 5 ہزار 500 کروڑ روپے کی مالیت کے 176 کلو میٹر طویل قومی شاہراہوں کے دو پروجیکٹوں کا ورچوئل طور پر سنگ بنیاد رکھا۔ انھوں نے قاضی پیٹ میں ریلوے مینوفیکچرنگ یونٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اِس پروجیکٹ کی کُل لاگت 520 کروڑ روپے ہے۔
وزیر اعظم نے ناگپور، وجے واڑہ کوریڈور کے 108 کلو میٹر طویل منچریال-وارنگل سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا۔ اِس سے دونوں قومی شاہراہوں پر تقریباً 34 کلو میٹر کی مسافت کم ہوجائے گی۔ انھوں نے 68 کلو میٹر کریم نگر- وارنگل سیکشن کی جدید کاری کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اِس سیکشن پر موجودہ دو لین والی سڑک کو چار لین والی سڑک تعمیر کی جائے گی۔ اِس سے حیدرآباد- وارنگل صنعتی راہداری، کاکتیہ میگا ٹیکسٹائل پارک اور وارنگل میں واقع خصوصی اقتصادی زون تک کنیکٹیوٹی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم تقریباً 30 برسوں کے بعد ہنمکنڈہ آئے ہیں۔
وزیر اعظم کا یہ دورہ اِس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ تلنگانہ ریاست میں اگلے چند مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں