مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات کے دوران جھڑپوں اور پرتشدد واقعات میں 11 افراد ہلاک

مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات کے دوران جھڑپوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں سے تقریباً 7 کا تعلق ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پارٹی سے تھا جبکہ دیگر بی جے پی اور مغربی بنگال کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے کارکن تھے۔
پرتشدد واقعات کے ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائر ہوگئے جس میں حریف پارٹی کے کارکنوں کو لاٹھیوں کے ساتھ سڑکوں پر گھومتے ہوئے اور پولنگ اسٹیشنوں کے باہر بیلٹ بکس چھین کر آگ لگاتے دیکھا گیا۔ وہیں ریاست بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی اور نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستے بھی تعینات تھے۔
ایک اور اطلاع میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
ووٹرز اس وقت 10 کروڑ 4 لاکھ نفوس پر مشتمل ریاست میں بلدیاتی رہنماؤں کو منتخب کرنے کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں، 2 لاکھ سے زائد امیدوار سخت مقابلے کے لیے انتخابی میدان میں اترے ہیں۔
خیال رہے کہ پورے بنگال میں سینٹرل فورسز کی 485 کمپنیاں تعینات ہیں۔ ان کمپنیوں کے 65000 جوانوں کو تشدد کو روکنے کے لیے جگہ جگہ تعینات کیا گیا ہے۔ انتخابات سے ایک دن قبل بھی مغربی بنگال پولیس نے مختلف مقامات پر تلاشی مہم چلائی تھی۔ مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے دن سے کم از کم 21 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں