انتہاپسند درندوں نے مسلم نوجوان کو بنایا اپنی حیوانیت کا شکار، چپلوں سے پیٹا اور پیر چٹوائے، مدھیہ پردیش میں ایک اور شرمناک واقعہ

مدھیہ پردیش میں انسانیت کو شرمسار کرنے والے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک قبائلی نوجوان پر بی جے پی رہنما کی جانب سے پیشاب کرنے کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ ایک اور شرمناک واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ اب گوالیر میں انتہائی شرمناک و انسانیت سوز واقعہ پیش آیا جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ درندہ صفت انتہاپسندوں کی جانب سے ایک مسلم نوجوان کو چپل سے بے رحمی سے پیٹا جارہا ہے اور اسے اپنے پیر چاٹنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ گوالیر ضلع کے ڈبرا میں پیش آیا۔ وائرل ویڈیو میں کچھ غنڈے ایک جیپ میں سوار ہیں اور ایک شخص پر ظلم کررہے ہیں۔ مسلم نوجوان کو بری طرح پیٹ رہے ہیں اور اس سے اپنے پیر کے تلوے بھی چٹوا رہے ہیں۔
شرمناک واقعہ کا یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس سلسلہ میں نوٹس لیتے ہوئے معاملہ درج کرلیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔
پولیس کی جانب سے متاثرہ مسلم نوجوان کی شناخت محسن کی حثیت سے کی گئی جو ڈبرا تحصیل کے جنگی پورہ کا رہنے والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ ایک ہفتہ پرانہ ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا سیدھی پیشاب کیس معاملے کی طرح ہی اس معامہ میں بھی کارروائی کی جائے گی؟
پولیس نے نوجوان کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا ایس پی گوالیار نے واقعہ اور ویڈیو وائرل ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس ٹیمیں ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہیں۔ جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں