کے سی آر نے مسلم وفد کو یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرنے کا دیا تیقن، اسدالدین اویسی نے آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ سے متنازعہ بل کے خلاف ووٹ دینے کا مطالبہ کیا

یکساں سول کوڈ معاملہ پر سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں وہیں مسلمانوں میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔ اس مسئلہ پر آج مسلم رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد نے تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی، کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے علاوہ دیگر رہنماؤں پر مشتمل وفد نے کے سی آر ملاقات کی اور این ڈی اے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں یو سی سی پر پیش کئے جانے والے بل کی مخالفت کرنے کی اپیل کی گئی۔ وفد نے کے سی آر سے کہا کہ کسی بھی حال میں مسلمان یو سی سی کو قبول نہیں کریں گے جبکہ اس متنازعہ بل کی وجہ سے دیگر طبقات کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس موقع پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ یو سی سی کے نفاذ کے بعد ملک میں ثقافتی تنوع ختم ہو جائے گا، جو ملک کےلئے ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم رہنماؤں کی جانب سے یو سی سی کی مخالفت کرنے کی اپیل کے بعد کے سی آر نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا اور پارلیمنٹ میں متنازعہ بل کی مخالفت کا تیقن دیا۔

اسدالدین اویسی نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر ملک کی ثقافتی روایات اور یکجہتی کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ اویسی نے کہا کہ کے سی آر نے پارلیمنٹ میں یو سی سی بل کی مخالفت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کو سیکولرازم سے الرجی ہے، وہ یہ لفظ سننا پسند نہیں کرتے اور اسی لیے وزیر اعظم یو سی سی کے نام پر ملک کو گمراہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی سے بھی یو سی سی کے متنازعہ بل کی مخالفت کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی پارلیمنٹ میں یو سی سی بل کی مخالفت کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں