سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور، خاطیوں کے خلاف کاروائی پر زور

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد منظور ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو 28 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔ قرارداد میں قرآن پاک کی بےحرمتی سمیت مذہبی منافرت کی مذمت کی گئی ہے جبکہ قرآن پاک کی بےحرمتی میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا گیا ہے۔
قرارداد میں ریاستوں پر مذہبی منافرت کی روک تھام کے لیے قوانین اپنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کاغلط استعمال بند ہونا چاہیے، قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔
دوسری جانب جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے ترپن ویں سیشن میں مذہبی منافرت کے مسئلے پر بحث کے دوران اقوام متحدہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی سے مسلمانوں کی دل آزادی کی گئی۔
والکر ٹرک نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف تقریر اور اشتعال انگیز کارروائیاں، اسلامو فوبیا، ایسی حرکتیں اور تقریریں جارحانہ، غیر ذمہ دارانہ اور غلط ہیں۔۔ سیاسی اور مذہبی رہنما تمام مقدس مقامات اور علامتوں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے جارحانہ کارروائیوں کو روکیں۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کے کیخلاف انسانی حقوق کونسل کے ہنگامی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ رواں برس کے دوران قرآن پاک کے نسخوں کو جلانے اور انکی بے حرمتی کے واقعات افسوس ناک ہیں اور جس طرح عالمی برادری کی جانب سے ان واقعات کی مذمت کی گئی ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بین الاقوامی اداروں کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنا ہونگے تاکہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ مل سکے۔
سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کی اہمیت ایک اخلاقی قدر ہونی چاہئیے جو لوگوں کی درمیان بقائے باہمی کو فروغ دے نا کہ نفرت اور ثقافتی اور تہذیبی تصادم کو پھیلانے کا سبب بنے اور سعودی عرب انسانی حقوق کے مطابق مذہبی منافرت کا مقابلہ کرنے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی جانب سے مجوزہ قرارداد کی منظوری کا منتظر ہے جو منافرت کو ختم کرے اور جس کے ذریعے تشدد، انتہا پسندی ،نسل پرستی اور نفرت کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں