اتراکھنڈ میں کانوڑ یاتریوں نے ٹوپی پہنے شخص اور برقعہ پوش خاتون کو بنایا تشدد کا نشانہ، کار کو تباہ کردیا (ویڈیو دیکھیں)

اتراکھنڈ کے ہریدوار میں شدت پسندی کا واقعہ پیش آیا۔ کانوڑ یاتریوں نے مبینہ طور پر ایک ٹوپی پہنے شخص اور برقعہ پوش خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے شدت پسند ہجوم نے کار میں جارہے شخص پر حملہ کردیا جبکہ وہ ٹوپی پہنا تھا اور اس وقت کار میں ایک برقعہ پوش خاتون بھی تھی۔ پہلے تو کانوڑ یاتریوں نے کار میں جارہے شخص سے بحث و تکرار کی اور بعد میں اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/AshrafFem/status/1678761651942862848?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1678764333654999040%7Ctwgr%5E061fec2fe3e22d204ef406f6156eacb08eaf42c2%7Ctwcon%5Es2_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.etvbharat.com%2Furdu%2Fnational%2Fstate%2Futtarakhand%2Fcar-driver-was-brutally-beaten-up-by-a-mob-of-kanwar-yatris-in-haridwar-of-uttarakhand%2Fna20230712072937533533860
پہلے ہجوم نے کار چلارہے شخص اور کار میں سوار برقعہ پوش خاتون کو باہر نکالا اور پھر کار پر سلاخو و لاٹھیوں سے حملہ کردیا، کار کو سڑک پر الٹا کردیا اور بری طرح نقصان پہنچایا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس کی موجودگی میں ہجوم نے ٹوپی پہنے شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا تاہم پولیس نے اس معاملہ میں فرقہ وارانہ اینگل کو مسترد کردیا۔


پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ فرقہ وارانہ نوعیت کا نہیں تھا۔ کار کے مالک پرتاپ سنگھ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرکے دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کار کے مبینہ طور پر کچھ یاتریوں سے ٹکرانے کی شکایت کی گئی۔ کار کے مالک پرتاپ سنگھ کی شکایت کی بنیاد پر رپورٹ درج کی گئی اور دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ قانونی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ اس واقعہ سے متعلق جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
ہریدوار پولیس نے اس واقعے میں کسی فرقہ وارانہ زاویے سے انکار کیا اور کہا کہ گاڑی کا ڈرائیور مسلمان نہیں بلکہ ہندو تھا اور کار میں اس کے ساتھ برقعہ پوش خاتون اس کی جان پہچان کی تھی۔ وہیں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوں سے متعلق یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کار میں جارہا معمر جوڑے کا تعلق مسلم کمیونیٹی سے ہے، جسے پولیس کی موجودگی میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی۔
پولیس کے اعلیٰ عہدار نے اس دعویٰ کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کا کسی کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تباہ شدہ کار کے مالک کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی شناخت مقامی باشندے پرتاپ سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ تشدد میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں