یونیفارم سیول کوڈ ملک کے سبھی طبقات کے لیے دشواری کا باعث، مجلس علمیہ نے کی سختی مخالفت

مولانا محمد با نعیم مظاہری نائب ناظم مجلس علمیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش کے پریس نوٹ کے مطابق مجلس علمیہ تلنگانہ و آندھرا کا ایک اہم اجلاس دفتر مجلس علمیہ، مسجد الکوثر بابا نگر پر منعقد ہوا جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے نمایندہ اکابر علماء نے شرکت کی۔

اس اجلاس میں مختلف تنظیمی امور کے ساتھ ساتھ یونیفارم سول کوڈ کا مسئلہ بھی زیر بحث رہا۔ اس اجلاس میں بطور خاص رکن عاملہ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مدظلہ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی شرکت فرمائی۔

اجلاس کے تمام شرکاء کا احساس تھا کہ یونیفارم سول کوڈ کے معاملہ میں لاء کمیشن نے جو راے طلب کی ہے مسلمانوں کو اہتمام کے ساتھ اپنی راے پیش کرنا چاہے، یہ انکی ملکی اور مذہبی ذمہ داری ہے، اس موقعہ پر نائب ناظم مجلس علمیہ مولانا محمد با نعیم صاحب نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ مجلس علمیہ کے دفتر پر ان چودہ دنوں میں لاء کمیشن آف انڈیا کو راے دینے کے سلسلہ میں رہنمائی کی جاے گی، اور راۓ درج کروانے کا اہتمام ہوگا، جس کو تمامی اراکین نے پسند کیا۔

اجلاس کے سرپرست مولانا احمد عبد اللہ طیب صاحب نے مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب کی راۓ کو پسند کرتے ہوے عامۃ المسلمین سے اپیل بھی کی اس موقعہ پر خواتین کی جانب سے بالخصوص راے داخل کرنیکا اہتمام کیاجاے، اجلاس کے تمام ہی شرکاء، ارکان عاملہ ومدعوین خصوصی نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کی وہ یونیفارم سول کوڈ کے سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے QRکوڈ, لاء کمیشن کی ای میل آی ڈی، یا رجسٹرڈ پوسٹ کے ذریعہ سے اپنی راے کا ضرور اظہار کریں۔

اس اجلاس میں حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب، حضرت مولانا احمد عبد اللہ طیب صاحب، حضرت مولانا امیر اللہ خان صاحب، مفتی محمود زبیر صاحب حضرت مولانا احسان الدین صاحب، مولانا غوث رشیدی صاحب مولانا مفتی عبد الوددود صاحب، مولانا عبد الحی صاحب مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب حضرت مولانا مفتی تجمل صاحب مولانا عمر عابدین قاسمی صاحب مولانا بلال قاسمی صاحب حضرت مولانا مفتی عبداللہ بانعیم صاحب حضرت مولانا کلیم مفتاحی صاحب حضرت مولانا مفتی فہد صاحب حضرت مولانا طاہر قاسمی صاحب ودیگرشریک رہے، اجلاس کا اختتام مولانا احمد عبد اللہ طیب صاحب مدظلہ کی دعا پر ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں