دہلی کی ایک مانوشی سدن نامی تنظیم نے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن میں بہشتی زیور کے فتوؤں پر اعتراض جتاتے ہوئے شکایت کی تھی۔ جس کے بعد کمیشن کی ایک ٹیم دارالعلوم پہنچ گئی۔
ٹیم نے دیوبند پہنچ کر بہشی زیور سے متعلق جانچ کی اور وہاں موجود علمائے کرام سے معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر دارالعلوم دیوبند نے یہ واضح کردیا کہ مذکورہ کتاب کبھی بھی دارالعلوم دیوبند کے نصاب میں شامل نہیں رہی جبکہ یہ ایک خواتین سے متعلق شرعی مسائل پر مبنی کتاب ہے۔
ٹیم کے ارکان نے صدرالمدارسین مولانا سید ارشد مدنی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی سے ملاقات کی۔ کمیشن اس سلسلہ میں جاری بیان میں بتایا کہ مولانا اشرف علی تھانوی کی مشہور کتاب بہشتی زیور سے متعلق معلومات کےلئے ایک ٹیم نے دارالعلوم دیوبند کا دورہ کیا۔
اس سلسلہ میں دارالعلوم کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔