برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی میں دوگنا اضافہ (تازہ تحقیق میں انکشاف)

دی انڈیپنڈنٹ نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اسلامو فوبیا کے متاثرین کی حمایت کرنے والی ٹل ماما کی ایک نئی تحقیق کے مطابق، برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں ایک دھائی میں دو گنا سے بھی زائد اضافہ ہوا ہے۔

یہ تنظیم، جو برطانیہ بھر میں مسلم مخالف جذبات سے متعلق معاملات پر پر بھی نظر رکھتی ہے، نے بتایا کہ اسلامو فوبک کے واقعات 2012 میں سالانہ 584 سے بڑھ کر 2021 میں 1,212 ہو گئے۔

ٹیل ماما نے 2012 سے لے کر اب تک مسلم مخالف نفرت کے 16,000 سے زیادہ کیسوں میں ملوث لوگوں کو مدد فراہم کی ہے، اس عرصے میں 20,000 سے زیادہ لوگوں نے رپورٹ درج کرائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں مسلم مخالف نفرت کے 1,328 آن لائن اور آف لائن واقعات رونما ہوئے۔

اس نے نوٹ کیا کہ COVID-19 وبائی بیماری آن لائن اسلامو فوبیا میں نمایاں اضافہ کا باعث بنی۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں مسلمانوں کے پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات میں بھی اضافہ ہوا۔ نفرت انگیز واقعات کے ایک چوتھائی سے زائد واقعات شاہراہوں پر پیش آئے۔

تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ بڑھتے واقعات کا تعلق داعش کی سرگرمیوں، دہشت گردی اور بریگزٹ ریفرنڈم کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں