اتر پردیش کے وارانسی میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے پروگرام میں شرکت کے بعد مرکزی وزیر مملکت اشونی کمار چوبے نے اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کی۔ س دوران انہوں نے گیانواپی مسجد معاملہ میں وارانسی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے نے وارانسی عدالت کی جانب سے گیانواپی مسجد کے احاطہ میں اے ایس آئی سروے سے متعلق سوال پر کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ عدالت عوام کے جذبات کا احترام کرے گی، عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے وہ بہت غور و فکر کے بعد دیا گیا ہے‘۔
انہوں نے ایودھیا تنازعہ میں اے ایس آئی کے سروے کے رول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر گیان واپی میں سائنسی سروے ہو تو یہ اچھی بات ہے۔ ایودھیا رام جنم بھومی کا سائنسی سروے بھی کیا گیا، وہاں سب کچھ ثابت ہوا، حقیقت سامنے آگئی، گیانواپی کا بھی یہی حال ہوگا، ایودھیا میں جس طرح مندر بنایا گیا، مجھے لگتا ہے کہ وارانسی میں بھی مندر بنے گا‘۔
مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے اکثر متنازعہ بیانات دینے کےلئے مشہور ہیں۔ انہوں نے منی پور واقعہ پر بھی دکھ کا اظہار کیا۔