نوح میں بلڈوزر کاروائی مسلمانوں کےلئے اجتماعی سزا کے مترادف، اسدالدین اویسی کا ٹوئٹ

کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر پر الزام لگایا ہے کہ وہ نوح میں تشدد کے بعد بلڈوزر سے کارروائی کا حکم دیتے ہوئے قانون اور عدالیہ کی توہین کررہے ہیں۔ اویسی نے وزیراعلیٰ کے بلڈوزر حکم کو مسلمانوں کے لیے “اجتماعی سزا” قرار دیا۔

نوح کے ڈپٹی کمشنر دھیریندر کھڈگتا کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہ تشدد سے متاثرہ علاقے میں اعتماد سازی کے اقدامات جاری ہیں، اسدالدین اویسی نے وزیراعلیٰ کھٹر پر تنقید کی۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ “اعتماد سازی کا مطلب ہے کہ ایک کمیونٹی (مسلمانوں) کی عمارتیں، مکانات اور میڈیکل شاپس، اور جھونپڑیوں کو اجتماعی سزا دینے کے لیے مناسب قانونی عمل کے بغیر گرا دیا جائے۔ @ mlkhattar حکومت نے عدالتوں کے حقوق سلب کردیا‘‘۔

واضح رہے کہ نوح فسادات کے بعد وزیراعلیٰ کے حکم پر بلڈوزر کے ذریعہ سینکڑوں ڈھانچوں (مکانات، جھوپڑی، دکانات، ہوٹلز وغیرہ) کو منہدم کردیا گیا۔ مقامی عوام نے ریاستی حکومت پر اس کاروائی کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کاالزام عائد کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں