گیان واپی مسجد میں مسلمانوں (غیرہندوؤں) کے داخلہ پر روک لگانے کی عرضی کو الہ آباد ہائیکورٹ نے خارج کردیا

گیانواپی مسجد میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو آج الہ آباد ہائی کورٹ نے خارج کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق راکھی سنگھ و دیگر کی جانب سے الہ آباد ہائیکورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے گیانواپی مسجد میں مسلمانوں کے داخلہ پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی بنچ نے اس معاملہ میں سماعت کی اور عرضی کو خارج کردیا۔

عرضی میں کہا گیا تھا کہ مسجد میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر روک لگائی جائے تاکہ وارانسی ضلعی عدالت کا فیصلہ آنے تک مبینہ طور پر پائے جانے والے ہندو نشانات کو محفوظ رکھا جاسکے۔ تاہم معزز ججس نے راکھی سنگھ کی عرضی کو خارج کردیا۔

واضح رہے کہ کچھ میڈیا گروپس کے علاوہ ہندوتوا طاقتیں گیانواپی مسجد سے متعلق حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کرنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ ہندوؤں کے جذبات کو بھڑکایا جاسکے اور آنے والے انتخابات میں اس کا فائدہ اٹھایا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں