لکشدیپ کی رکن پارلیمنٹ محمد فیضل نے محکمہ تعلیم کے تحت چل رہے اسکولوں میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پر مکمل پابندی عائد کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ لکشدیپ انتظامیہ نے اسکول یونیفارم کا نیا نمونہ متعارف کرایا ہے، جس میں تمام چیزیں موجود ہیں لیکن حجاب کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔ مسلم اکثریتی علاقہ جو مرکز کے زیر انتظام ہے میں مسلم طالبات کے حجاب یا اسکارف سے متعلق کچھ بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے جبکہ نئے متعارف کرائے گئے یونیفارم میں اسکارف یا حجاب کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے۔
مسلم رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انتظامیہ کا رویہ آئین میں دیئے گئے شخصی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہ کہ ہم سیاسی اور قانونی طور پر اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے عوامی احتجاج کی بھی دھمکی دی۔
واضح رہے کہ لکشدیپ انتظامیہ نے 10 اگست کو ایک سرکلر جاری کرکے نیا یونیفارم متعارف کرایا گیا اور کہا گیا کہ اس سے طلبا یکسانیت کو یقینی بنائیں گے اور طلباء میں نظم و ضبط کا جذبہ بیدار ہوگا۔ سرکلر میں مزید کہا گیا کہ اسکولوں میں نظم و ضبط اور یکساں ڈریس کوڈ کو برقرار رکھنا پرنسپلز اور اسکولوں کے سربراہوں کی ذمہ داری ہے۔