جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ: اب ٹھگنے کا الزام لگاکر مسلم شخص کو پیٹ پیٹ کر قتل کردیا

جھارکھنڈ کے رام گڑھ ضلع کے سکنی گاؤں میں شمشاد انصاری کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق مویشی کا کاروبار کرنے والے شمشاد پر شدت پسندوں کے ہجوم نے ایک شخص سے 5 ہزار روپے ٹھگنے کا الزام لگاکر ایک اور مسلم شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ شمشاد کے گھروالوں نے ہجوم پر رقم لوٹنے کا الزام عائد کیا۔

شمشاد کا قتل کرنے کے بعد ہجوم نے الزام لگایا کہ شمشاد نے مبینہ طور پر سکنی گاؤں کے ہردھن مہتو کو دھوکہ دے کر اس سے پانچ ہزار روپے لیے تھے۔ اس بات کی اطلاع ملتے ہی ہردھن کا بیٹا اور گاؤں کے افراد شمشاد کو تلاش کررہے تھے۔ ہجوم نے شمشاد کو ریل پل کے قریب دیکھا اور اسے بری طرح پیٹا، یہاں تک کہ اس کے کپڑے پوری طرح پھٹ چکے تھے۔ بعد میں پولیس نے شمشاد کو اسپتال منتقل کیا جہاں اس نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔

شمشاد کے افراد خاندان نے ہجوم پر شمشاد کی رقم لوٹنے کی غرض سے مارپیٹ کرنے کا الزام عائد کیا۔ شمشاد کے قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے شمشاد انصاری کے قتل کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایس پی پیوش پانڈے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولس کو اطلاع ملی تھی کہ راجرپا تھانہ علاقے کے تحت گاؤں سکنی کے کچھ لوگوں نے 50 سالہ شمشاد آساری کو پیٹا اور زخمی کر دیا۔ لوگوں نے راجرپا پولیس کو اطلاع دی۔ مذکورہ اطلاع پر راجرپا پولیس نے زخمی شمشاد کو موقع سے صدر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔

واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سب ڈویژنل پولیس افسر کشور راجک، رام گڑھ کی قیادت میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی۔ ایس آئی ٹی کی تیزی سے جانچ کی اور مسلسل چھاپوں کے بعد پانچ ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان میں پورن مہتو، بھونیشور مہتو، ہیرالال مہتو، بلیشور مہتو اور اروند مہتو شامل ہیں، یہ سبھی رام گڑھ ضلع کے راجرپا کے سکنی پھسری ڈیم تھانہ علاقے کے رہنے والے ہیں۔

ایس پی نے کہا، ’’کچھ اخبارات اور میڈیا کے دیگر ذرائع نے اس واقعہ کو موب لنچنگ قرار دیا ہے۔ اس واقعہ کو موب لنچنگ کے زمرے میں رکھنا مناسب نہیں ہوگا جیسا کہ موب لنچنگ کے واقعہ میں بڑی تعداد میں بے قابو ہجوم یا بے قابو ہجوم قتل کی واردات کو انجام دیتا ہے جبکہ اس واقعہ میں کچھ مجرموں نے اس واقعہ کو انجام دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں