دہلی فسادات 2020: بے قصور پانچ مسلم نوجوان تین سال بعد باعزت بری

2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے بعد گرفتار کرکے طویل عرصہ تک جیل میں بند رہنے والے والے پانچ بے گناہ مسلم نوجوانوں کو دہلی کی ایک عدالت نے باعزت بری کردیا۔ یہ معصوم نوجوان طویل بغیر کسی جرم کے جیل میں سزا کاٹ رہے تھے، تاہم تین سال بعد انہیں باعزت بری کردیا گیا۔

دہلی کی کرکرڈوما کورٹ کے معزز اڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے ایف آئی آر نمبر 153 / PS2020 کے تحت جعفرآباد سے متعلق ایک مقدمہ کی سماعت کی اور فیصلہ سناتے ہوئے صابر علی، نوید خان، چاند بابو، جاوید خاں، اور علیم سیفی کو باعزت بری کردیا۔

جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے مسلم نوجوان کی قانونی مدد کی گئی تھی جبکہ ایڈوکیٹ اختر شمیم، ایڈوکیٹ عبدالغفار خاں اور ایڈوکیٹ محمد نوراللہ نے ان کی پیروی کی۔ واضح رہے کہ تین سال قبل دہلی فسادات کے بعد جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے بے گناہ افراد کی قانونی مدد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کےلئے ایک لیگل ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی۔ جمعیتہ علماء ہند کی لیگل ٹیم کی مسلسل کوششوں سے اب تک دہلی فسادات میں پھنسائے گئے تقریباً پچاس مسلم نوجوان باعزت بری ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں