حیدرآباد (دکن فائلز) اسے خدا کی قدر نہیں تو اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ جو لوگ مسلمانوں کو ملک سے چلے جانے کی بات کرتے تھے وہ آج خود وطن عزیز کو چھوڑ کر چاند کو ہندوراشٹر بنانے اور وہاں آباد ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں، جبکہ ہندوستانی مسلمان کا یہ ماننا ہے کہ وہ زندہ رہے گا تو اسی ملک میں اور مرنے کے بعد بھی اسی مٹی میں دفن ہوجائے گا۔
ہندو مہاسبھا کے صدر و متنازعہ سوامی چکرپانی نے ایک ویڈیو پیام میں کہا کہ ’جہادی ذہنیت کے لوگوں کے چاند پر پہنچنے سے پہلے ہی چاند کو ہندو راشٹر قرار دیا جانا چاہیے اور شیو شکتی پوائنٹ کو ہندو راشٹر کا دارالحکومت بنایا جانا چاہیے‘۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیراعظم نریندر مودی نے چندریان-3 کے لینڈنگ سائٹ کو ‘شیو شکتی’ پوائنٹ قرار دیا تھا۔
متنازعہ سوامی نے ہر بار کی طرح اس بار بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کی اور کہا کہ ’ہم شیو شکتی پوائنٹ کو شیو شکتی دھام کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ہندو مہاسبھا، سنت مہاسبھا کی جانب سے، میں حکومت کو ایک خط بھی بھیج رہا ہوں کہ چاند کو ہندو راشٹر قرار دیا جائے اور شیو شکتی پوائنٹ کو اس کا دارالحکومت بنایا جائے‘۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک تجویز بھی پیش کی کہ ’ہم شیو شکتی پوائنٹ پر بھگوان شیو، ما پاروتی اور بھگوان گنیش کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کریں گے‘۔