چین کے نئے نقشہ میں اروناچل پردیش کے علاقہ کو چینی حصہ بتایا گیا، بیجنگ کی شرانگیزی کے خلاف ہندوستان کا سخت احتجاج

حیدرآباد (دکن فائلز) چین نے باضابطہ طور پر اپنے “معیاری نقشے” کا 2023 ایڈیشن جاری کیا ہے، جس میں ریاست اروناچل پردیش اور اکسائی چن کے علاقے کو اس کے علاقے کے حصے کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ چین نے ایک بار پھر شرانگیزی کرتے ہوئے اپنے نئے نقشہ میں اروناچل پردیش کے علاقوں کو بھی شامل کرلیا جبکہ ہندوستان کی جانب سے یہ بارہا کہا گیا کہ اروناچل پردیش ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

قبل ازیں چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ چین کے معیاری نقشے کا 2023 ایڈیشن پیر 28 اگست کو باضابطہ طور پر جاری کیا گیا۔ گلوبل ٹائمز کی جانب سے دکھائے گئے نقشے میں اروناچل پردیش کے علاقہ کو چینی حصہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ہندوستان نے آج اپنے سفارتی ذرائع سے، چین کے خلاف سخت احتجاج ظاہر کیا ہے۔ ہندوستان نے یہ احتجاج چین کے 2030 کے معیاری نقشے کے خلاف ظاہر کیا ہے، جس میں ہندوستان کے علاقے پر دعویٰ کیا گیا ہے۔ میڈیا کے سوالوں کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ بھارت، اِن دعووں کو مسترد کرتا ہے، کیونکہ اِن کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے ایسے قدم سے سرحد کے معاملات کے حل میں، صرف اور صرف پیچیدگی پیدا ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں