ناگپور یونیورسٹی میں اب ’رام جنم بھومی، آر ایس ایس، بی جے پی‘ کی تاریخ پڑھائی جائے گی، کانگریس اور کمیونسٹ کو نصاب سے ہٹادیا گیا

حیدرآباد (دکن فائلز) ملک میں جن جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں تعلیم کا بھگوا کرن کیا جارہا ہے۔ انڈیا پوسٹس کی رپورٹ کے مطابق ناگپور یونیورسٹی نے ایم اے سال دوم کے نصاب سے کانگریس، کمیونسٹ پارٹی کی تاریخ کو ہٹا کر بی جے پی اور جن سنگھ کی تاریخ کو شامل کردیا گیا ہے۔ آئندہ سیشن سے یونیورسٹی میں نیا نصاب پڑھایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے ناگپور میں راشٹرسنت توکوجی مہاراج یونیورسٹی میں اب نئے نصاب کے تحت طلبا کو جن سنگھ، بی جے پی اور رام جنم بھومی کی تاریخ پڑھائی جائے گی جبکہ کمیونسٹ پارٹی اور کانگریس کی تاریخ کو نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ناگپور یونیورسٹی کی بورڈ آف پریکٹس کمیٹی میں اکثریت سے لیا گیا ہے۔ ڈائرکٹر بورڈ آف پریکٹس کے صدر شام کوریٹی نے اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ایم اے سیکنڈ ایئر کے نصاب میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اگلے سیشن سے طلبہ کو تاریخ کی کتاب میں بی جے پی کے قیام سے لے کر سال 2000 تک پارٹی کی توسیع کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ 1980 سے 2000 کے درمیان کی رام جنم بھومی تحریک کو بھی بتایا جائے گا۔

سال 2019 کے شروع میں، یونیورسٹی نے بی اے کے دوسرے سال کے نصاب میں ‘قوم کی تعمیر میں آر ایس ایس کا کردار’ پر ایک باب شامل کیا تھا وہیں یونیورسٹی کے نصاب سے ‘اعتدال پسند سیاست کی نوعیت’ اور ‘فرقہ واریت کا عروج اور ترقی’ کے ابواب کو ہٹا دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں