’دو دن میں یہاں سے چلے جاؤ، نہیں تو نتائج بھگنا پڑسکتا ہے، اپنی عزت بچاؤ‘ گروگرام کے انتہائی غریب مسلمانوں کو شدت پسندوں کی دھمکی

حیدرآباد (دکن فائلز) ہریانہ کے گروگرام میں رہنے والے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں خاصکر انتہائی غریب مسلم طبقہ کو نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اس میں نوح فسادات کے بعد سے شدید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ہریانہ کے گروگرام میں رہ رہے انتہائی غریب مسلمانوں کی آبادی کو ہندتوا شدت پسندوں نے دھمکی دی ہے، جس کے بعد علاقہ میں دہشت پھیل گئی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میگا سٹی کے سیکٹر 69A میں ایک کچی بستی میں دھمکی آمیز پوسٹرس لگائے گئے ہیں۔ یہاں زیاد تر مسلمان آباد ہیں۔ دھمکی آمیز پوسٹرس میں مسلم خواتین کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ پوسٹرس میں یہاں کے مسلمانوں کو گھر چھوڑ کر چلے جانے کی دھمکی دی ہے۔ دھمکی میں دو دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’تمہارے پاس صرف دو دن باقی ہے، یہاں سے گھر خالی کرکے چلے جاؤ، ورنہ برے نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اپنی عزت بچاؤ اور یہاں سے چلے جاؤ‘۔

مقامی پولیس نے پوسٹرز تو ہٹا دیئے لیکن ابھی تک اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پولیس نے اس معاملہہ میں مقدمہ درج کرلیا ہے لیکن مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس معاملہ پر بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس منوج کمار نے اس معاملہ میں جانچ کی بات تو کی، وہیں انہوں نے کچی بستیوں کو ہی غیرقانونی قرار دے دیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس گچی بستی میں رہنے والے لوگ برسوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔ یہاں کے لوگ انتہائی غربت کے شکار ہیں، یہاں کی خواتین قریبی واقع اونچی عمارتوں میں گھریلوں ملازمہ کے طور پر کام کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ نوح فسادات کے بعد گروگرام میں بھی فرقہ پرستوں نے مسلمانوں کی دکانوں و دیگر عمارتوں کو بڑے پیمانہ پر نقصان پہنچایا تھا۔ ابھی بھی یہاں مسلمان خوف کے سایہ میں زندگی گذاررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں