حج ہاؤس کی تعمیر کے مخالف ہندوتوا لیڈر کو عدالت سے منہ کی کھانی پڑی

حیدرآباد (دکن فائلز): بامبے ہائی کورٹ نے سمست ہندو اگھاڑی کے ہندوتوا لیڈر ملند ایکبوٹے کو مذہب اور سیکولر کے درمیان فرق کرنے کی تلقین کی۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے ہندتوا لیڈر سے کہا کہ ’آپ کو مذہبی سرگرمیوں او سیکولر سرگرمی میں حکومت کی شمولیت کے درمیان فرق کرنا چاہئے۔ حج ہاؤس کی تعمیر ایک سیکولر عمل ہے۔ ہائی کورٹ نے ملند ایکبوٹے سے کہاکہ حج ہاؤس کی تعمیر ایک ’سیکولر سرگرمی ہے، مذہبی نہیں‘۔

ملند ایکبوٹے نے پونے میں حج ہاؤس کی تعمیر سے پریشان تھے جس فی الحال زیرتعمیر ہے۔ انہوں نے ہائیکورٹ میں ایک عرضی داخل کرکے حج ہاؤس کو منہدم کرنے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے انہیں سیکولرزم اور مذہبی سرگرمی میں فرق سے واقف کروایا۔

بامبے ہائیکورٹ نے کہا کہ ملند ایکبوٹے کی عرضی پر سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ ’حج ہاؤس کی تعمیر ایک سیکولر عمل ہے، یہ کوئی مذہبی سرگرمی نہیں ہے، اپنے آپ کو الجھاؤ مت‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں