Photo: Credit: X/ @TheSanatanUday
حیدرآباد (دکن فائلز) مدھیہ پردیش کے بھوپال میں ایک مرتبہ پھر فرقہ پرست عناصر نے ماحول کو خراب کرنے اور مسلمانوں کے خلاف شرانگیزی کی کوشش کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھوپال میں کمال مولانا مسجد میں شرپسندوں نے واگ دیوی کی مورتی نصب کرنے کی کوشش کی جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔
تفصیلات کے مطابق انتظامیہ نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کی سازش کو ناکام بنادیا اور مورتی کو ہٹادیا۔ پولیس نے بتایا کہ جن لوگوں نے بھی اس طرح کی حرکت کی ہے، انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ وہیں مقامی مسلمانوں نےبتایا کہ ہم کمال مولانا مسجد میں برسوں سے نماز ادا کرتے آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھوج شالہ میں واگ دیوی سرسوتی کی مورتی اچانک پرکٹ ہونے کی افواہ پھیلائی گئی۔ اس کے بعد فوری طور پر پولیس نے واقعہ پر پہنچ کر مورتی کو وہاں سے ہٹادیا جس پر شرپسند عناصر نے اعتراض جتادیا۔
ایک اور اطلاع کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ کے زیرانتظام بھوج شالہ احاطہ کے باہر لگی تارفینسنگ کو کاٹ کر کچھ لوگوں نے رات کے اندھیرے میں چوری سے اندر گئے اور مورتی رکھنے کی کوشش کی اور یہ افواہ پھیلادی گئی کہ مورتی پرکٹ ہوئی ہے۔ اس کا ایک ویڈیو بھی وائرل کیا گیا تاکہ لوگوں کو اکسایا جاسکے۔ مقامی مسلمانوں نے واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اندر جیت بلکور نے اس واقعہ کو سازش قرار دیا اور کہا کہ کچھ شرارتی لوگوں نے ایسی حرکت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد مناسب کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔