حیدرآباد (دکن فائلز) جنید اور ناصر بہیمانہ قتل معاملہ میں نیا انکشاف ہوا ہے۔ بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے ملزم مونو مانیسر نے راجستھان پولیس کے سامنے اپنی زبان کھولی ہے۔ اس نے کہا کہ جنید اور ناصر کو سبق سکھانے کے لئے 8 روز قبل اس کے ساتھی غنڈوں کی جانب سے سازش رچی گئی تھی۔
ہندوتوا غنڈہ مونو مانیسر راجستھان کے دو مسلم نوجوانوں جنید اور ناصر کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ہے، وہ اس معاملہ میں ملزم نمبر ایک ہے۔ اسے عدالت نے راجستھان کی پویس کو ریمانڈ میں دے دیا۔ راجستھان پولیس نے جب اپنے طور پر پوچھ تاچھ شروع کی تو مونو مانیسر نے اپنی زبان کھولی اور انکشاف کیا کہ دو مسلم نوجوانوں کو مارنے کےلئے 8 روز قبل سازش رچی گئی تھی۔
مونو مانسیر نے یہ بھی انکشاف کیاکہ 15-14 فروری کو اغوا کرنے اورآئندہ صبح جلاکر مارنے کی پوری سازش پہلے ہی تیار کی گئی تھی اور جنید اور ناصر کو کہا سے اٹھانا ہے اس بات کی بھی پوری پلاننگ کی گئی تھی۔ اس نے بتایا کہ جنید اور ناصر کی بولیرو گاڑی میں کوئی گائے نہیں تھی، اس کے باوجود انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اور انہیں جنگل لیجاکر گاڑی میں بند کرکے آگ کے حوالے کردیا گیا۔ مونو مانیسر اور اس کے ساتھیوں نے جنید اور ناصر کو زندہ جلادیا۔