حیدرآباد (دکن فائلز) گجرات کے کھیڑا ضلع میں مندر سے نکالی گئی شیو یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کا واقعہ پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق معاملہ کھیڑا ضلع کے ٹھاسرا میں شیو یاترا کے دوران تشدد پھوٹ پڑا جبکہ حالات پر قابو پانے کےلئے بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا گیا۔ اس معاملہ میں پولیس کی جانب سے تین ایف آئی آر دج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ گڑھیا نے بتایا کہ تشدد کے واقعات سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہوا جس کی جانچ کی جارہی ہے اور فسادیوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ میں شامل افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
تشدد کے سلسلہ میں ہندو فرقہ کی جانب سے ایک ایف آئی آر درج کی گئی جبکہ مسلم فرقہ کی طرف سے ایک اور پولیس کانسٹیبل کی شکایت پر ایک ایف آئی آر درج کی گئی۔ ابھی تک 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مسلم طبقہ کی جانب سے درج کی گئی شکایت میں بتایا کہ یاترا میں شامل 1000 سے 1500 افراد نے ان کی املاک اور مذہبی مقامات پر حملہ کردیا۔ وہیں ہندوؤں کی ایف آئی آر میں مسلم طبقہ کے 50 افراد پر پتھراؤ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کانسٹیبل کی شکایت کی بنیاد پر 70 افراد کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق علاقہ میں حالات پوری طرح قابو میں ہے۔ معاملہ کی تحقیقات کی جاری ہے۔ پولیس نے عوام سے پرامن رہنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی۔