سوشل میڈیا سے ہونے والی کمائی حرام : جمعیت علمائے ہند

حیدرآباد (دکن فائلز) جمعیت علمائے ہند قدیم ترین مذہبی تنظیم ہے، نے حال ہی میں ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں سوشل میڈیا، ڈانس اور غیرضروری فوٹوگرافی سے ہونے والی کمائی کو حرام یعنی قرار دیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا کہ شریعت کی رو سے ممنوعہ سرگرمیاں، جیسے شور مچانا، ناچنا اور غیر ضروری تصویریں کھینچنا، معاش کا قابل قبول ذریعہ نہیں ہیں اور ان سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ‘حرام’ تصور کیا جاتا ہے۔ ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر خاص طور پر نوجوان شہرت حاصل کرنے اور پیسے کمانے کے لیے اکثر ڈانس اور فوٹو گرافی کا استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جمعیۃ علماء ہند کا ایک اجلاس شمالی دیناج پور، مغربی بنگال میں منعقدہ ہوا۔ اس میں ملک بھر سے تقریباً 200 اسلامی سکالرز عصری مسائل پر گفتگو کے لیے جمع ہوئے۔ اجلاس میں ناجائز دولت سے متعلق مسائل، خاص طور پر جدید کاروباری طریقوں اور غیر قانونی کاروباروں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ سود، رشوت، چوری، جوا، دھوکہ دہی یا جھوٹے معاہدوں کے ذریعے حاصل کی گئی جائیداد کی سختی سے ممانعت ہے۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ان طریقوں سے کمایا جانے والا پیسہ گناہ اور غلط کاموں کی طرف لے جاتا ہے۔ لوگوں کو گریز کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں