حیدرآباد (دکن فائلز) وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک میں 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں کے عین مطابق بنیادی ڈھانچے کی ترقی تیز رفتار کے ساتھ ہو رہی ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 9 وندے بھارت ریل گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ملک کو اِسی طرح کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ نئی وندے بھارت ریل گاڑیوں سے پورے ملک میں کنکٹی ویٹی بہتر ہوگی اور اِس سے نئے بھارت کے نئے جذبے اور ولولے کی عکاسی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ 25 وندے بھارت ٹرینیں چل رہی ہیں اور اب اِس میں 9 ریل گاڑیوں کا اضافہ ہو گیا ہے۔ مودی نے کہاکہ وہ دن دور نہیں کہ جب یہ ریل گاڑیاں ملک کے سبھی حصوں کو باہم منسلک کر دیں گی۔
مودی نے کہاکہ ایسے کئی ریلوے اسٹیشن ہیں، جنہیں گزشتہ کئی برسوں سے بہتر نہیں بنایا گیا ہے اور اِن اسٹیشنوں کو جدید طرز پر ڈھالنے کیلئےکام جاری ہے۔ مودی نے کہاکہ آزادی کے امرت کال میں، جن اسٹیشنوں کو بہتر بنایاجائے گا، اُن سبھی کو امرت بھارت اسٹیشن کہا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ چندریان 3 کی کامیابی کی وجہ سے عام لوگوں کی امیدیں بھی کافی بڑھ گئی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ دنیا کے ملکوں نے بھارت میں خواتین کی زیرقیادت ترقی کی ستائش کی ہے اور اِس نظریے کو آگے بڑھاتے ہوئے سرکارنے ناری شکتی وندن Adhiniyamپیش کیا۔
اِس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ریلوے کے وزیر اشونی ویشنونے کہاکہ گزشتہ 9 سال میں وزیراعظم نریندر مودی نے ریلوے نظام کی غیرمعمولی انداز سے کایا پلٹ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل کی ضروریات کو ذہن میں رکھتےہوئے ریلوے شعبے کی تزئین کاری کی جارہی ہے۔ جناب ویشنو نے کہاکہ آج ریلوے اسٹیشن نئی سہولیات کے ساتھ زیادہ صاف ستھرے ہیں۔ اِن 9 ریل گاڑیوں سے 11 ریاستوں میںکنکٹی ویٹی کو تقویت ملے گی۔ اِن میں راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، آندھرا پردیش،کرناٹک، بہار، مغربی بنگال، کیرالہ، اوڈیشہ، جھارکھنڈ اور گجرات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ تلنگانہ سے شروع ہونے والی تیسری وندے بھارت ٹرین حیدرآباد سے بنگلور تک سفر کے اوقات کو 3 گھنٹے کم کردے گی۔ یہ ٹرین تلنگانہ، آندھراپردیس اور کرناٹک کو جوڑنے والی پہلی وندے بھارت ایکسپریس ہے۔ یہ ٹرین حیدرآباد میں واقع کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشن سے اپنا سفر شروع کرے گی اور یشونت پور ریلوے اسٹیشن پر جاکر ختم ہوجائے گی۔ یہ ٹرین محبوب نگر، اننت پور، کرنول، دھرماورم اسٹیشنوں پر رُکے گی۔ جنوبی وسطی ریلوے نے ایک ریلیز میں کہا ہے کہ یہ ٹرین ساڑھے آٹھ گھنٹے میں 610 کیلومیٹر کے فاصلے کو طے کرے گی اور یہ اِس روٹ پر موجودہ تیز رفتار ٹرین سے تقریباً 3 گھنٹے سے زیادہ تیز رفتار ہے۔ اِس ٹرین میں 8 کوچز ہیں، جس میں ایک ایگزیکٹیو چیئرکار کوچ بھی شامل ہے۔ اِس میں کُل 530 مسافروں کی گنجائش ہوگی اور یہ بدھ کے علاوہ ہفتے کے تمام دنوں میں چلے گی۔