حیدرآباد (دکن فائلز) کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع میں ہندوتوا شدت پسندوں کی جانب سے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے جنوبی ضلع کی ایک مسجد میں شرپسندوں نے گھس کر مبینہ طور پر ’جے ایس آر‘ کے نعرے لگائے، جس کے بعد پولیس نے دو شدت پسندوں کو گرفتار کرلیا جن کی شناخت سچن اور کیرتن کے طور پر کی گئی جبکہ دونوں کی عمر تقریباً 20 سال ہے۔
تفصیلات کے مطابق کدابا پولیس اسٹیشن کے حدود میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں شرپسند عناصر موٹر سائیکل پر مسجد پہنچے اور احاطہ میں گھسے اور ’جے ایس آر‘ کا نعرہ لگایا۔ جب مسجد کے موذن وہاں پہنچے تو ڈرپوک ہندوتوا شدت پسند فرار ہوگئے۔
#Kadaba: A case has been registered in the Kadaba police station about two miscreants who arrived on a bike at night and entered the compound of the mosque and shouted Jai shree ram slogans.@alishan_jafri @prakashraaj @PriyankKharge @zoo_bear pic.twitter.com/sfcTVUlMuq
— Hate Watch Karnataka. (@Hatewatchkarnat) September 25, 2023
یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرہ میں قید ہوگیا۔ مسجد کے ذمہ داروں نے پولیس میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی جس کے بعد پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر دو شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ پولیس میں کی گئی شکایت میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہندوتوا شدت پسندوں نے نہ صرف مسجد میں گھس کر جے ایس آر کے نعرے لگائے بلکہ انہوں نے اس موقع پر مسلمانوں کو جان سے ماردینے کی دھمکی بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ ’وہ مسلمانوں کو زندہ رہنے نہیں دیں گے‘۔
اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے امن و ضبط کی برقراری کےلئے سیکوریٹی سخت کردی ہے۔