فوٹو بشکریہ غیر ملکی میڈیا
حیدرآباد (دکن فائلز) عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے گزشتہ سالوں کے دوران کیے گئے سب سے بڑے حملے میں 40 صیہونی ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حماس کی جانب سے جہاں ایک طرف ہزاروں راکٹ غزہ کی پٹی پر فائر کیے گئے وہیں مسلح افراد بھی شہر میں داخل ہو گئے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے اور صہیونی فوج نے تصدیق کی ہے کہ شدت پسندوں نے اسرائیل کے متعدد علاقوں پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنے ناپاک عزائم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے دشمن ایسی قیمت چکائیں گے جو انہوں نے کبھی نہیں چکائی ہو گی، ہم ابھی جنگ میں ہیں اور اس جنگ کو جیتیں گے‘۔
غزہ کی پٹی سے آج صبح اچانک اسرائیل پر راکٹ حملے کے بعد اسرائیل میں خطرے کے پیشِ نظر سائرن بج اٹھے۔ راکٹ صبح ساڑھے 6 بجے غزہ کے متعدد مقامات سے داغے گئے۔ اسرائیلی فوج نے ملک کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں ایک گھنٹہ سے زائد تک سائرن بجاتے ہوئے شہریوں سے بم شیلٹرز کے قریب رہنے کی تاکید کی۔
’آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘ کا آغاز
حماس کے فوجی کمانڈر محمد الضیف نے حماس میڈیا پر نشر ہونے والی ایک نشریات میں ’آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں سے ہر جگہ لڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، 5 ہزار سے زائد راکٹ (اسرائیل کی جانب) داغ دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم آپریشن الا اقصیٰ فلڈ کا اعلان کرتے ہیں اور ہم نے ابتدائی حملے میں 20 منٹ کے اندر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے۔