بی جے پی لیڈر کی 13 سالہ لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی، پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج، پنچایت رکن گرفتار

حیدرآباد (دکن فائلز) مغربی بنگال کے جنوبی دیناج پور میں بی جے پی کے رکن پنچایتی کونسل نے 13 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے بیہوشی کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 13 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر بی جے پی کے پنچایت رکن نے عصمت دری کی۔ لڑکی کے اہل خانہ نے شکایت درج کرائی جس کی بنیاد پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

ملزم نے لڑکی کو اپنی دکان پر بلایا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ بعد میں اہل خانہ اور پڑوسیوں کو لڑکی بے ہوشی کی حالت میں ملی۔ جب لڑکی کے گھر والوں نے پولیس میں اس معاملہ کی شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا تو پنچایت رکن کے علاوہ دیگر بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیئے جانے کی بھی اطلاع ہے۔ جس کے بعد ترنمول کانگریس کے رہنما سنتوش ہنسدا نے پولیس میں شکایت کرانے کےلئے خاندان کی مدد کی۔

وہیں بی جے پی کے ضلع صدر سوروپ چودھری نے کہاکہ ہم لڑکیوں پر اس طرح کے مظالم کی حمایت نہیں کرتے اور قانون اپنا کام کرے گا، لیکن یہ جاننا ہوگا کہ کہیں بی جے پی رہنما کو ترنمول کانگریس کی جانب سے پھنسایا تو نہیں جارہا ہے۔ پولیس افسران نے کہا کہ اس معاملہ میں پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔

ایک اور اطلاع کے مطابق طبی معائنہ کے بعد ڈاکٹرز نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی۔ ہوش میں آنے کے بعد متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اسے بی جے پی کے ایک مقامی رہنما نے اپنی دکان پر بلایا تھا اور جب وہ دکان پر پہنچی تو بی جے پی رہنما نے زبردستی دکان میں بند کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور تشدد بھی کیا۔ پھر مردہ سمجھ کر کھیت میں پھینک دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں