اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرارداد کی ہندوستان نے حمایت کردی

حیدرآباد (دکن فائلز) فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کی ہندوستان نے تائید کردی جبکہ امریکہ، کناڈا سمیت 7 ممالک نے مخالف کی اور دیگر 18 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

تفصیلات کے مطابق قرارداد کے حق میں 88 ممالک نے ووٹ دیا تاہم قرارداد مطلوبہ دو تہائی اکثریت حاصل نہ کرسکی۔ ہندوستان نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیکر فلسطینی کاز کی تائید کی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومتی ذرائع نے بتایا کہ قرارداد پر ہندوستان کا فیصلہ اس مسئلے پر اپنی مستقل پالیسیوں پر مبنی ہے۔ وضاحت کرتے ہوئے ہندوستان کی نائب مستقل مندوب یوجنا پٹیل نے کہا کہ ’ہماری ہمدردیاں یرغمالیوں کے ساتھ بھی ہیں۔ ہم ان کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ اسرائیل۔فلسطین مسئلہ کو بات چیت کے ذریعہ دو ملکی اصول پر حل کیا جانا چاہئے۔ ہم محفوظ اور خود مختار فلسطین ریاست کے قیام کے خواہاں ہیں۔ قبل ازی اقوام متحدہ میں ایک اور قرارداد منظور کی گئی جس میں انسانی بنیادوں پر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہندوستان کی جانب سے اس قرارداد پر ووٹنگ دینے سے پرہیز کیا گیا اور ووٹنگ سے غیرحاضر رہے۔

اقوام متحدہ میں پیش کی گئی اس قرارداد میں مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان سمیت فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے ناجائز کاروائیوں پر تنقید کی گئی۔ مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان سمیت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری’ کے عنوان سے یہ قرارداد اقوام متحدہ میں کثرت رائے سے منظور کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں