انتخابی جلسوں میں بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی جاری!

حیدرآباد (دکن فائلز) ملک میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کےلئے زور و شور سے انتخاب مہم جاری ہے۔ انتخابی مہم کے دوران ہندو ووٹ کو راغب کرنے کےلئے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات بھی دیئے جارہے ہیں۔ دعوت کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رہنما مسلسل متنازعہ اور مسلم مخالف بیانات دے رہے ہیں تاکہ انتخابات میں پولرائزیشن ہو سکے۔

رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے بھوپال میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسو شرما نے متنازعہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یوپی اور آسام میں کنہیا لال جیسا واقعہ کرتا تو اسے بھی 5 منٹ کے اندر ’’سر تن سے جدا‘‘ کہہ کر مار دیا جاتا۔

وہیں راجستھان کے ٹونک میں انتخابی مہم کے دوران بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی نے کہا کہ اگر یہاں کانگریس جیت جاتی ہے تو لاہور میں خوشی ہوگی۔

اس کے علاوہ تلنگانہ میں بی جے پی کے امیدوار ملعون راجہ سنگھ نے ایک بار پھر مسلم مخالف بیان دیا اور کہا کہ اگر ہندو نوجوان مسلم لڑکیوں کو ورغلاتے ہیں تو ہم ان کی مالی اور قانونی مدد کریں گے۔ راجہ سنگھ نے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تبصرے کئے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق راجہ سنگھ کے خلاف پولیس نے نفرت انگیز بیان دینے کے الزام میں ایک اور مقدمہ درج کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں