حیدرآباد (دکن فائلز) آج رواں سال یعنی 2023 کی سب سے طویل ترین رات ہوگی جبکہ دن سب سے مختصر گذرا۔ ماہرین کے مطابق سردی کے موسم میں دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہوجاتی ہیں، 21 اور 22 دسمبر کی درمیانی شب سال کی طویل ترین رات ہوگی جبکہ 21 دسمبر کے بعد سے راتیں مختصر اور دن طویل ہونا شروع ہوجائیں گے۔
آج ہندوستان میں رات تقریباً 14 گھنٹے طویل ہوگی۔ یہ موقع ہر سال دسمبر کے مہینے میں آتا ہے اور اس کی تاریخیں 20 سے 23 دسمبر تک کسی بھی دن ہوسکتی ہیں۔ واضح رہے کہ وہ موقع جب شمالی نصف کرے اور سال کی طویل ترین رات ہو تو اسے فلکیات کی زبان میں ’’انقلابِ سرما‘‘ (winter solstice) یا ’’انقلابِ شمالی‘‘ (Northern solstice) بھی کہا جاتا ہے۔ راس الجدی کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بنیادی طور پر موسم سرما کے آغاز کا پہلا دن ہوتا ہے۔
سال کے مختصر ترین دن کو راس الجدی یا winter solstice کہا جاتا ہے۔ گزشتہ 6 ماہ قبل یعنی 22 جون سے ہندوستان سمیت شمالی نصف کرے میں دن کے دورانیے میں کمی آرہی تھی مگر اب معاملہ الٹا ہوجائے گا یعنی دن کا دورانیہ بتدریج بڑھنے لگے گا۔
آج رواں سال کا سب سے چھوٹا دن اور طویل ترین رات ہوگی۔ یہ وہ موقع ہوتا ہے جب سورج سب سے زیادہ جنوب میں ہوتا ہے اور برج جدی سے گزر رہا ہوتا ہے۔ جنوبی نصف کرے میں صورتحال الٹ ہوتی ہے جہاں 21 یا 22 دسمبر سال کا طویل ترین دن ہوگا۔ اس خطے میں ارجنٹینا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک موجود ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خط استوا کے شمال میں 85 میل دور واقع سنگاپور میں رہنے والوں کو کوئی خاص فرق محسوس نہیں ہوتا، کیونکہ وہاں جون کے مقابلے میں دسمبر میں سورج غروب ہونے کے وقت میں محض 9 منٹ کی کمی آتی ہے۔ یعنی وہاں پورا سال لگ بھگ 12 گھنٹے کا دن رہتا ہے۔
اسی طرح پیرس میں 8 گھنٹے 14 منٹ طویل دن ہوتا ہے اور لگ بھگ 16 گھنٹے طویل رات ہوتی ہے۔ناروے کے شہر اوسلو میں سورج صبح 9 بجکر 18 منٹ پر طلوع ہوکر سہ پہر 3 بج کر 12 منٹ پر غروب ہوجاتا ہے یعنی 6 گھنٹے سے بھی کم وقت میں۔