حیدرآباد (دکن فائلز) مرکزی وزارت صحت نے آئی سی یو میں داخلوں سے متعلق تازہ رہنما خطوط میں کہا ہے کہ ہاسپٹل، شدید بیمار مریضوں کو ان کے اور ان کے رشتہ داروں کی جانب سے انکار کی صورت میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے ہاسپٹلس میں مریضوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخلہ سے متعلق نئے رہنمایانہ ہدایات جاری کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹرس کی جانب سے مریض کی نازک حالت کے لحاظ سے اسے آئی سی یو میں داخل کرنے کی سفارش کی جاتی ہے تاکہ مریض کو بہتر علاج فراہم کیا جاسکے۔ اب وزارت کی جانب سے جاری نئی ہدایات کے میں مریض کے لواحقین کی مرضی کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ رہنمایانہ اصولوں کے مطابق اب شدید بیمار مریضوں کو ہسپتالوں میں آئی سی یو میں اس وقت تک داخل نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ مریض کے رشتہ دار کی جانب سے اس کی اجازت دی گئی ہو۔ اگر رشتہ دار آئی سی یو میں داخلہ سے انکار کررہے ہیں تو پھر ڈاکٹرز کی جانب سے مریض کو آئی سی یو میں داخل نہیں کیا جاسکا۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری رہنمایانہ ہدایات میں 24 ماہرین پر مشتمل کمیٹی کی سفارشات کو شامل کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ جب مریض کے زندہ رہنے کا کوئی امکان نہیں ہے تو ایسی صورت میں مریض کو آئی سی یو میں داخلہ نہیں کیا جانا چاہئےاور وبائی امراض و آفات کی صورت میں محدود وسائل کے دوران مریض کو آئی سی یو میں داخلہ کو کم ترجیح دی جانی چاہئے۔
ماہرین کے پینل نے کچھ خاص بیماریوں میں مریض کو آئی سی یو میں داخل کرنے کی سفارش کی ہے۔ مریض کی بے ہوشی، ہیموڈینامک عدم استحکام، سانس لینے میں مشکل، قلبی بیماری، سانس کی عدم استحکام اور بڑی سرجری سے گزرنے والے مریضوں کے علاوہ شدید بیمار مریضوں کو ICUs میں داخلے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید سفارش کی گئی ہے کہ جب کسی بیماری یا شدید بیمار مریضوں کےلئے مزید علاج ممکن نہ ہو یا دستیاب نہ ہو اور اگر علاج جاری رکھنے سے خاص نتائج برآمد نہیں ہورہے ہیں، ایسے میں زندہ رہنے کا امکان نہیں ہے تو پھر آئی سی یو میں رکھنا بے سود ہے۔