یوم جموریہ کے موقع پر مرکزی حکومت نے ‘سیکولر اور سوشلسٹ’ الفاظ کے بغیر تمہید کو شیئر کردیا

حیدرآباد (دکن فائلز) ملک بھر میں 75 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سبھی نے ملکر جشن منایا اور سیکولر ہندوستان کی ترقی کےلئے دعائیں کی۔ تاہم اس دوران مرکزی حکومت کی جانب سے ایک ٹوئٹ کرکے آئین کی تمہید کو شیئر کیا گیا جس میں ’سیکولر اور سوشلسٹ‘ کے الفاظ غائب تھے۔ 25 جنوری کو MygovIndia (مرکزی حکومت کا پلیٹ فارم) کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر آئین کی تمہید کو شیئر کیا گیا۔ عوام میں خاص طور پر سیکولر ذہن رکھنے والے لوگوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق ہندوستانی دستور کی تمہید 26 نومبر 1949 کو منظوری دی گئی تھی اور اسی دن سے یہ نافذ ہوئی تھی۔ یہ آئین کا ایک مختصر تعارف ہے جس میں ہندوستانی آئین کے رہنمایانہ مقاصد، اصول اور فلسفے کو بیان کیا گیا ہے۔ تاہم 1976 میں اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے دور میں ایمرجنسی کے دوران اس میں ترمیم کی گئی تھی۔

مرکزی حکومت نے ٹوئٹ کیا کہ ’جب ہم جمہوریہ ہند کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، آئیے اپنے آئین کی اصل تمہید پر نظر ثانی کریں۔ نیو انڈیا ان بنیادی اصولوں کے ساتھ کتنی اچھی طرح سے کام کررہا ہے؟ وقت کے ساتھ سفر شروع کرنے کے لیے ایک نظر ڈالیں، یہ دریافت کریں کہ ہندوستان اپنی جڑوں پر قائم رہتے ہوئے کیسے ترقی کرتا ہے‘۔

واضح رہے کہ ہندوستان کی تمہید میں اندرا گاندھی کے دوران میں 1976 کے دوران 42ویں آئینی ترمیمی ایکٹ کے ذریعے ترمیم کی گئی تھی، جس میں تین نئے الفاظ ’سوشلسٹ، سیکولر اور انٹیگریٹی‘ کو شامل کیا گیا تھا۔ 42ویں ترمیم میں ’خودمختار جمہوری جمہوریہ‘ کے الفاظ کو ’خودمختار سوشلسٹ سیکولر جمہوری جمہوریہ‘ سے بدل دیا اور ’قوم کی یکجہتی‘ کو ‘قوم کی یکجہتی و سالمیت‘ میں تبدیل کردیا گیا۔ 27 اکتوبر 1976 کو لوک سبھا میں ایک تقریر کے دوران اندرا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ تمہید میں ترمیم عوام کی امنگوں کے مطابق ہے، اور موجودہ وقت اور مستقبل کی حقیقتوں کی عکاسی کرتی ہے۔

وہیں بی جے پی نے ہندوستانی آئین کی تمہید میں “سوشلسٹ” اور “سیکولر” الفاظ کو شامل کرنے کی مخالفت کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں