کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں بی جے پی کے نشانہ پر ہے ’حجاب‘

حیدرآباد (دکن فائلز) کرناٹک کے بعد اب راجستھان میں حجاب بی جے پی کے نشانہ پر ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہطھ محل حلقہ سے متنازعہ رکن اسمبلی بالمکند اچاریہ نے اسکول میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر اعتراض جتایا اور نازیبا الفاظ رہے۔ بالمکند آچاریہ یوم جمہوریہ کے موقع پر ایک اسکول پہنچے اور مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر نامناسب انداز میں تبصرہ کیا۔ متنازعہ سوامی بالمکند آچاریہ کے تبصرہ کے بعد مسلم طالبات نے زبردست احتجاج کیا۔ طالبات نے سبھاش چوک پولیس اسٹیشن پہنچ کر آچاریہ کے خلاف نعرے لگائے اور نازیبا تبصرہ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

وہیں کانگریس کے ارکان اسمبلی رفیق خان اور امین کاغذی نے راجستھان اسمبلی میں بی جے پی رکن اسمبلی کے نازیبا تبصروں پر جم کر احتجاج کیا اور بالموکنڈاچاریہ کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ اس دوران مسلم طالبان نے متنازعہ رکن اسمبلی کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا راجستھان حکومت سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو دو دن بعد دوبارہ احتجاج کیا جائے گا۔

دوسری طرف یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہے کہ راجستھان حکومت کرناٹک کے طرز پر اسکولوں میں حجاب پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے تاکہ لوک سبھا انتخابات سے قبل خوب ہندو مسلم کیا جائے اور ہندو ووٹ کو متحد کرکے جیت حاصل کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں