’مر جائیں گے ایمان کا سودا نہ کریں گے‘ مولانا توقیر رضا نے حکومت کی مسلم دشمنی پالیسیوں کے خلاف جیل بھرو احتجاج کرنے کا اعلان کیا

حیدرآباد (دکن فائلز) معروف سنی عالم دین و مسلم رہنما مولانا توقیر رضا نے آج ہمیشہ کی طرح حکومت کے خلاف کھل کر بات کی۔ انہوں نے دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جان دینے کےلئے تیار ہیں لیکن ایمان پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے اشارہ پر کچھ ہندوتوا تنظیمیں ملک میں دہشت پھیلا رہی ہے وہیں عدالتیں پر بھی حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد، درگاہوں اور مسلمانوں کی املاک پر بغیر کسی نوٹس کے بلڈوزر کاروائی کی جارہی ہے۔

مولانا توقیر رضا نے جذبات سے مغلوب ہوکر کہا کہ حکومت ہم سے ہماری مسجدوں کو چھین رہی ہے، مسلم خواتین سے حجاب کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے، مسلمانوں کو نہ صرف جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا جارہا ہے بلکہ انہیں دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ مسلمانوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا جائے۔ انہوں نے 9 فروری کو حکومت کی مسلم دشمنی پر مبنی کاروائیوں کے خلاف ’جیل بھرو احتجاج‘ منظم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

اس موقع پر ملک کے معروف وکیل محمود پراچا نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے بھی مودی حکومت پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ ہندوستان کے آئین کو ختم کرکے اسے ہندو راشٹر بنانے کےلئے جو سازشیں کی جارہی ہے اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتوں اور ایس سی ایس ٹیز سے ملک کو بچانے کےلئے پرامن انداز میں احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ حکومت کے خلاف اپنے غم و غصہ کو ظاہر کرسکیں۔

پریس کانفرنس میں مسلم رہنما عبید اللہ خان اعظمی، عادل سرور چشتی، وجاہت حبیب اللہ و دیگر موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں