مسلم طالب علم کو ٹیچر کے کہنے پر تھپڑ مارنے والے طلبا کی اب تک کونسلنگ کیوں نہیں کی گئی؟ اترپردیش حکومت پر سپریم کورٹ برہم

حیدرآباد (دکن فائلز) سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز اترپردیش حکومت کو ان طلباء کی کونسلنگ نہ کرنے پر پھٹکار لگائی جنہیں انکی خاتون ٹیچر نے ایک مسلم لڑکے کو تھپڑ مارنے کی ہدایت دی تھی۔

سپریم کورٹ نے جب یہ دیکھا کہ اس کی ہدایات کی مکمل خلاف ورزی کی گئی تو جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان کی بنچ نے ریاست کو ہدایت دی کہ وہ ان بچوں کی کونسلنگ کرے جنہوں نے اس واقعہ کو دیکھا اور دو ہفتوں میں تعمیل کا حلف نامہ داخل کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ تازہ ترین رپورٹ کا مطالعہ کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی طرف سے کچھ نہیں کیا گیا، اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ “ہم ریاست کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے احکامات پر فوری عمل درآمد کرے۔ بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کو یکم مارچ تک ملتوی کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں