دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے 14ویں شاہی امام کے طور پر سید شعبان بخاری کی تاجپوشی

حیدرآباد (دکن فائلز) دارالحکومت دہلی میں واقع جامع مسجد ملک کی سب سے بڑی اور تاریخی مساجد میں سے ایک ہے۔ شب برات کے موقع پر 25 فروری کو بعد نماز عشا سید شعبان بخاری کی جامع مسجد کے شاہی امام کے طور پر تاج پوشی کی گئی۔ وہ جامع مسجد کے موجودہ امام سید احمد بخاری کے فرزند ہیں۔

سید شعبان بخاری کی اپنے والد کی جگہ نئے امام کے طور تاج پوشی کی گئی، قبل ازیں وہ نائب امام تھے۔ شب برات کے پر سید اسامہ شعبان بخاری کی دستار بندی کی گئی۔ وہ تاریخی جامع مسجد کے 14ویں امام ہیں۔

دستار بندی کی تقریب میں ملک و بیرون ممالک سے مشہور شخصیات نے شرکت کی۔

جامع مسجد، ملک کی سب سے عظیم الشان اور سب سے بڑی مساجد میں سے ایک ہے، جسے مغل بادشاہ شاہجہان نے 1650 میں تعمیر کیا تھا۔ شاہجہاں نے تاج محل تعمیر کیا تھا جو دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ تاریخی مسجد 6 سال میں 10 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی۔ اس مسجد میں پہلی بار 1657 میں بقرہ عید (عید الاضحی) پر نماز ادا کی گئی

بادشاہ شاہجہاں نے اپنے سید احمد بخاری کے اجداد عبدالغفور شاہ بخاری کو، جو ازبکستان کے شہر بخارا سے آئے تھے، کو 1656 میں مسجد کا پہلا امام مقرر کیا تھا 13ویں امام احمد بخاری نے اکتوبر 2000 میں اپنے اجداد کی نشست سنبھالی تھی. شعبان بخاری کو نومبر 2014 میں نائب شاہی امام کے طور پر نامزد کیا گیا تھا-

شعبان بخاری نے امیٹی یونیورسٹی، نوئیڈا سے سوشل ورک میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کی ہے اس کے علاوہ شعبان نے دہلی کے ایک مدرسے سے اسلامک اسٹڈیز کے طور پر ‘عالم’ اور ‘فاضل’ کی تعلیم بھی حاصل کی ہے. انہیں اس تاریخی جامع مسجد میں بطورِ امام سب سے کم عمر امام نامزد ہونے کا بھی شرف حاصل ہوا ہے، اس مسجد کی تعمیر مغل بادشاہ شاہجہان نے 1650 میں تعمیر کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں