گیانواپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کے خلاف عرضی خارج، الہ آباد ہائیکورٹ نے ضلعی عدالت کے فیصلہ میں مداخلت سے انکار کردیا، ملک بھر کے مسلمانوں میں برہمی

حیدرآباد (دکن فائلز) الہ آباد ہائی کورٹ نے آج صبح گیانواپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے والے ضلعی عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں برہمی پائی گئی۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ مسلم فریق کی جانب سے اب ہائیکورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائےگا۔

گذشتہ 31 جنوری کو وارانسی کی ضلعی عدالت نے ہدایت مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دی تھی تاہم اس کے بعد مسلم فریق نے عدالت کے فیصلہ کے خلاف فوری طور پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوا تھا تاہم سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ مسلم فریق نے ہائیکورٹ میں عرضی داخل کرکے پوجا پر فوری روک لگانے کی اپیل کی تھی۔

آج الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی مسجد کمیٹی کی اس اپیل کو خارج کر دیا جس میں وارانسی کی ضلع عدالت کے گیانواپی مسجد کمپلیکس کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس روہت رنجن اگروال نے یہ فیصلہ سنایا۔

جسٹس اگروال نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ “مقدمہ کے پورے ریکارڈ کو دیکھنے کے بعد اور متعلقہ فریقوں کے دلائل سنے کے بعد عدالت کو ضلع جج کے ذریعہ 17.01.2024 کو ڈی ایم، وارانسی کو جائیداد کے وصول کنندہ کے طور پر مقرر کرنے کے فیصلے میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی”

اپنا تبصرہ بھیجیں